بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجدِ حرام میں مقتدی کا نماز میں امام سے آگے بڑھنا


سوال

مجھے اس سال حج کی سعادت نصیب ہوئی،  بیت اللہ میں میں نے دیکھا کہ امام برآمدے میں  کھڑے ہو کر نما ز پڑھا رہا ہوتا ہے اور مقتدی مطاف میں بھی ہوتے ہیں۔  براے مہربانی اس مسئلے کی وضاحت فرمادیں!

جواب

مسجدِ حرام میں اگر  امام برآمدے میں ہو  اور مقتدی مطاف میں ہوں تو  اس صورت میں مقتدیوں کی نماز کا حکم یہ ہے کہ جو مقتدی مطاف میں امام کی سمت کے علاوہ دوسری سمت میں کھڑے ہوں  ان کی نماز ادا ہوجائے گی گو کہ وہ امام کے مقابلہ میں کعبہ سے قریب ہوں،  البتہ جو  نمازی  مطاف میں اسی سمت   میں کھڑے ہوں جس سمت میں امام برآمدے میں ہے ان مقتدیوں کی نماز امام سے آگے ہونے کی وجہ سے نہیں ہو گی۔

الفتاوى الهندية (1/ 65):
"وإذا صلى الإمام في المسجد الحرام وتحلق الناس حول الكعبة وصلوا صلاة الإمام فمن كان منهم أقرب إلى الكعبة من الإمام جازت صلاته إذا لم يكن في جانب الإمام. كذا في الهداية".
 فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر ہماری جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ کیجیے:

مسجد حرام میں مقتدی کا امام سے آگے ہونا


فتوی نمبر : 144104200410

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں