بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مزار پر حاضری کے لیے آنے والے مسافر کی مدد کرنا


سوال

آج مجھے ایک مسافر شخص ملا جوکہ لاہور سے کراچی بمع فیملی عبد اللہ شاہ غازی کے مزار حاضری دینے آیا تھا. اچانک ان کے ساتھ  1 حادثہ پیش آیا جس میں ان کے سارے پیسے اور قیمتی اشیاء لوٹی گئیں. وہ فیملی کراچی کے مختلف علاقوں میں بے یار و مددگار پھر رہی تھی. ہر لحاظ سے وہ مدد کے محتاج معلوم ہورہے تھے. ان کی خواہش تھی کہ جس مقصد سے کراچی آنا ہوا ہے اسے پورا کرتے ہی دوبارہ اپنے شہر جایا جائے. لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنے مقصد کو پورا کر سکتے تھے اور ناہی اپنے شہر واپس لوٹ سکتے تھے. ان کی اس حالت کو دیکھ کر میں نے کچھ رقم انہیں دی.

اب مسئلہ یہ ہے کہ وہ اس رقم کو اپنے مقصدِ آمد کو پورا کرنے کے لیے پہلے اور اپنے شہر لوٹنے کے لیے بعد میں استعمال کریں گے. اور جب وہ مزار جائیں گے تو بدعات و غیر شرعی اور حرام کاموں کا اگر ارتکاب کرتے ہیں تو کیا میں ان کے اس فعل میں ان کا معاون سمجھا جاؤں گا؟ جب کہ رقم انہیں واپس اپنے شہر لوٹنے کے لیے دی گئی ہے؟

جواب

اگر رقم اس نیت سے  دی تھی کہ یہ رقم ان کی واپسی کے سفر کے لیےہے،تو سائل کو اپنی نیت کے موافق ثواب ملے گا،  باقی رقم وصول کرنے کے بعد وہ اسے اگر کسی گناہ کے کام میں استعمال کریں تو یہ ان کا ذاتی فعل ہوگا جس کا گناہ ان ہی کو ملے گا،سائل اس کا ذمہ دار نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200716

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں