بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مروجہ جورابوں پر مسح کا حکم


سوال

کیا جورابوں پر مسح کرنا درست ہے اور اس سے نماز ہوجاتی ہے ؟

جواب

چمڑے کے موزوں کے علاوہ باریک سوتی یا اونی موزوں /جرابوں پر مسح کرنے سے وضو نہیں ہوگا، اس لیے کہ ان موزوں پر مسح کے لیے شرعی شرائط نہیں پائی جاتیں ، ایسے موزوں سے پانی بھی چھنتاہے اور  جوتے کے بغیر انہیں پہن کر مسلسل تین میل شرعی پیدل چلنے سے یہ پھٹ بھی جاتے ہیں، نیز ان کی بناوٹ کے اندر ربڑ/اِلاسٹک لگائی جاتی ہے جس کی وجہ سے یہ قدموں پر رکتے ہیں، محض اپنے گاڑھے پن کی وجہ سے نہیں رکتے، لہٰذا ان پر مسح کرنا جائز نہیں ہے۔

نیزجو شخص باریک  اونی یا سوتی جرابوں پر مسح کرے  اس کا وضو نہیں ہوگا ۔ اور ایسے شخص کے پیچھے نمازپڑھنے سے  نماز نہیں ہوگی۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائعمیں ہے :

 "وأما المسح على الجوربين، فإن كانا مجلدين، أو منعلين، يجزيه بلا خلاف عند أصحابنا وإن لم يكونا مجلدين، ولا منعلين، فإن كانا رقيقين يشفان الماء، لايجوز المسح عليهما بالإجماع". (1/ 10)

فتح القديرمیں ہے :

"ولا يجوز المسح على الجوربين عند أبي حنيفة - رحمه الله - إلا أن يكونا مجلدين أو منعلين، وقالا: يجوز إذا كانا ثخينين لا يشفان) لما روي أن «النبي صلى الله عليه وسلم مسح على جوربيه» ، ولأنه يمكنه المشي فيه إذا كان ثخينا، وهو أن يستمسك على الساق من غير أن يربط بشيء فأشبه الخف. وله أنه ليس في معنى الخف لأنه لايمكن مواظبة المشي فيه إلا إذا كان منعلاً وهو محمل الحديث، وعنه أنه رجع إلى قولهما وعليه الفتوى. (قوله: وله أنه ليس في معنى الخف) لا شك أن المسح على الخف على خلاف القياس فلايصلح إلحاق غيره به إلا إذا كان بطريق الدلالة وهو أن يكون في معناه، ومعناه الساتر لمحل الفرض الذي هو بصدد متابعة المشي فيه في السفر وغيره للقطع بأن تعليق المسح بالخف ليس لصورته الخاصة بل لمعناه للزوم الحرج في النزع المتكرر في أوقات الصلاة خصوصاً مع آداب السير". (1/ 156) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200444

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں