بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرد کا تنہائی میں بیوی کے سامنے بیوی کا لباس پہننے کا حکم


سوال

جس طرح عورت تنہائی میں اپنے شوہر کے سامنے جینس پینٹ وغیرہ مردوں جیسا لباس پہن سکتی ہے، ویسے مرد بھی اپنی بیوی کے سامنے تنہائی میں اپنی بیوی کا لباس کچھ دیر کے لیے پہن سکتا ہے ؟

جواب

رسول اللہ ﷺ نے مردوں کو عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے سے اور عورتوں کو مردوں کی مشابہت اختیار کرنے سے منع فرمایا ہے، بیوی کے لیے  تنہائی میں اپنے شوہر کے سامنے چست لباس  پہننے کی جو اجازت دی جاتی ہے اس سے وہ لباس مراد ہے جو عورتوں کے لیے ہی بنایا گیا ہو، مردوں والا لباس پہننا عورت کے لیے بھی درست نہیں، اسی طرح مرد کے  لیے بھی اپنی بیوی کا (عورتوں والا لباس) پہننا درست نہیں ہے، چاہے تنہائی میں ہی کیوں نہ ہو۔

سنن أبي داود (4/ 60):
"باب في لباس النساء

حدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا أبي، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن عكرمة، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم: «أنه لعن المتشبهات من النساء بالرجال، والمتشبهين من الرجال بالنساء»". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200331

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں