بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مذاکرہ طلاق میں بیوی کا کہنا کہ مجھے چھوڑدو، شوہر نے کہا: ہاں تو جاؤ


سوال

میاں بیوی میں معمولی لڑائی ہوئی تو بیوی نے کہا: چھوڑ دو مجھے،  کیوں رکھا ہوا ہے؟ تو شوہر نے کہا: ہاں تو جاؤ! اب سوال یہ ہے کہ کیا اس سے دونوں کے نکاح پر کوئی اثر پڑے گا؟

جواب

جب میاں بیوی میں لڑائی ہوئی اور بیوی نے کہا: چھوڑ دو مجھے، کیوں رکھا ہوا ہے؟ پھر شوہر نے کہا: ہاں تو جاؤ! تو ایسی صورت میں اگر شوہر نے طلاق کی نیت سے یہ جملہ کہا ہو  تو طلاق واقع ہو گی، ورنہ نہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 301):
"(وفي مذاكرة الطلاق) يتوقف (الأول فقط)".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 301):
"والحاصل أن الأول يتوقف على النية في حالة الرضا والغضب والمذاكرة". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200602

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں