"محمد رؤوف" نام رکھنا کیسا ہے؟
"رؤوف" اللہ تعالی کے صفاتی ناموں میں سے ہے، لیکن ایک آیت میں نبی کریم ﷺ کو بھی "رؤوف" کہا گیا ہے، جس سے معلوم ہوا کہ یہ نام اللہ رب العزت کے ساتھ مخصوص نہیں، لہذا "محمد رؤوف" نام رکھنا درست ہے۔قرآن کریم میں ہے:
﴿ لَقَدْ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِكُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ ﴾[ التوبة : 128 ]
ترجمہ: (اے لوگو!) تمہارے پاس ایک ایسے پیغمبر تشریف لائے جو تمہاری جنس (بشر) سے ہیں، جن کو تمہاری مضرت کی بات نہایت گراں گزرتی ہے، جو تمہاری منفعت کے بڑے خواہش مند رہتے ہیں، یہ (حالت تو سب کے ساتھ ہے بالخصوص) ایمان داروں کے ساتھ بڑے ہی شفیق (اور) مہربان ہیں۔ (بیان القرآن)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200091
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن