بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مثلِ اول ہونے کے بعد سفر یا عام حالت میں عصر کی نماز پڑھنے کا حکم


سوال

کیا فقہ حنفی کی رو سے عصر کی نماز اول وقت ( یعنی مثل اول کے بعد مثل ثانی سے پہلے ) میں جائز ہے یا نہیں جیسا کہ اہلِ حدیث لوگ پڑھتے ہیں؟ یا ہم لوگ اگر کسی سفر میں جانا چاہتے ہوں تو کیا اول وقت میں عصر پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

فقہ حنفی کی رو سے مثلِ ثانی سے پہلے عصر کی نماز پڑھنا جائز نہیں ہے، نہ سفر میں اور نہ عام حالت میں۔ البتہ اگر مثلِ ثانی سے پہلے سفر میں نکلنا ہو اور  اس بات کا قوی اندیشہ ہو کہ منزل پر پہنچنے سے پہلے عصر کی نماز پڑھنے کا موقع نہیں ملے گا اور منزل پر پہنچتے پہنچتے عصر کا وقت نکل جائے گا اور درمیان میں عصر کا موقع کا نہیں ملے گا تو پھر صاحبین کے قول کے مطابق مثلِ اول ہونے کے بعد مثلِ ثانی سے پہلے عصر پڑھ کر سفر میں نکلنے کی گنجائش ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200956

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں