بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ماں، بیوی، بیٹی اور بہنوں کے درمیان میراث کی تقسیم


سوال

اگر ایک شخص کی وفات ہوجائے اور اس کے ورثاء  میں ماں، دو بہنیں شادی شدہ، ایک بہن غیر شادی شدہ، ایک بیٹی اور بیوی شامل ہے؟ تو وراثت میں کس کا کتنا حصہ ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے کل ترکہ کو 72 حصوں میں تقسیم کرکے 9 حصے بیوہ کو ،12 حصے والدہ کو ،36 حصے بیٹی کو اور 5،5 حصے ہر بہن کو ملیں گے ۔

 فیصد کے لحاظ سے ساڑھے بارہ فیصد (12.5)بیوہ کو ، 16.66فیصد والدہ کو ، 50 فیصد بیٹی کو  6.94  فیصد ہر بہن کو ملے گا ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200491

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں