بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی اور اس کی پھوپھی کو نکاح میں جمع کرنا / خاتون اور اس کی بھتیجی کو نکاح میں جمع کرنا


سوال

میں اپنے سگے کزن کی بیٹی اور اپنے اسی کزن کی بہن کو  ایک ساتھ  اپنی  بیویاں رکھ  سکتا ہوں؟

جواب

ایک خاتون اور اس کی پھوپھی یا ایک خاتون اور اس کی بھتیجی کو نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں ہے؛ لہذا آپ کے لیے اپنے کزن کی بیٹی اور اسی کزن کی بہن کو نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں ہے، اگر کسی ایک سے آپ کا نکاح ہوچکا ہے تو یہ نکاح تو درست ہے، دوسری (پھوپھی، یا بھتیجی) سے نکاح نہ کیجیے۔

الفتاوى الهندية (1 / 277):
"والأصل أن كل امرأتين لو صورنا إحداهما من أي جانب ذكرًا؛ لم يجز النكاح بينهما برضاع أو نسب لم يجز الجمع بينهما، هكذا في المحيط. فلايجوز الجمع بين امرأة وعمتها نسباً أو رضاعاً، وخالتها كذلك ونحوها".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200632

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں