بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکا اور لڑکی کا باہم قسم کھاکر نکاح کریں


سوال

اگر قرآن اٹھا کر اللہ کو حاضر وناظر جان کر  لڑکا اور لڑکی یہ بول دے کہ ہم اپنے نکاح میں ایک دوسرے کو قبول کرتے ہیں تو نکاح ہوجائے گا ؟ اس طرح اگر قرآن اٹھا کر یہ بات بول دی ہو تو پھر بات کرنا حلال ہوجائے گا؟

جواب

 شرعاً نکاح صحیح ہونے کے لیے ایجاب و قبول کی مجلس ایک ہونا  اور اس میں جانبین میں سے دونوں کا  خود موجود ہونا  یا ان کے وکیل کا موجود ہونا ضروری ہے،  نیز مجلسِ نکاح میں دو گواہوں کا ایک ساتھ موجود ہونا اور دونوں گواہوں کا اسی مجلس میں نکاح کے ایجاب و قبول کے الفاظ کا سننا بھی شرط ہے، لہذا اگر لڑکا اور لڑکی صرف قرآن اٹھا کر یہ بول دیتے ہیں کہ  ہم اپنے نکاح میں ایک دوسرے کو قبول کرتے ہیں ، جب کہ مجلس میں کوئی گواہ موجود نہ ہوتو یہ نکاح منعقد نہیں ہوگا، اور نہ ہی  لڑکا اور لڑکی کا آپس میں ملنا اور بات چیت کرنا جائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200630

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں