لفظ تراویح کی تشریح اور کتنی تعداد ہے؟
’’تراویح‘‘ جمع ہے، اس کا مفرد "تَرْوِیْحَه" ہے جس کا معنیٰ راحت لینے کے ہیں، تراویح کی ہر چار رکعت کو ترویحہ کہا جاتا ہے اور اس کا یہ نام اسی لیے رکھا گیا ہے کہ تراویح کی ہر چار رکعت کے بعد کچھ دیر آرام کیا جاتا ہے۔
اور تراویح کی رکعات کی تعداد بیس ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 43):
"مبحث صلاة التراويح.
(قوله: التراويح) جمع ترويحة؛ سميت الأربع بها للاستراحة بعدها، خزائن".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 45):
"(قوله: وهي عشرون ركعةً) هو قول الجمهور، وعليه عمل الناس شرقاً وغرباً".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201065
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن