بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لفظِ آزاد سے طلاق دینے کے بعد کنایہ و صریح الفاظ سے مزید طلاقیں دینا


سوال

 میری شادی کو چار سال ہو گئے ہیں،  کچھ دن صحیح گزرے،  لیکن اس کے بعد میرا خاوند ہر وقت لڑائی کرتا، مجھے مارتا اور ہر بات پہ طلاق کی دھمکی دیتا تھا، دو سال ہونے والے ہیں وہ جب بھی لڑائی کرتا تو مجھے ہربات پہ بولتا میں تمہیں رکھتا ہی نہیں ہوں،  آج ایک سال سے زیادہ ہو گیا ہے، اس نے مجھ سے لڑائی کی مجھے  بولا کہ میں تمہارا فیصلہ کروں گا،  طلاق چاہیے تو بولو!  میں نے بھی بولا:  چھوڑ دو مجھے،  میں بھی تنگ آ گئی ہوں، تو اس نے بولا: ’’ٹھیک ہے، میں تمہیں آزاد کرتا ہوں، میرا تم سے کوئی تعلق نہیں، میں تمہیں آزاد کرتا ہوں، باپ کے گھر جاتی ہو، جدھر جانا ہے چلی جاؤ،  میری طرف سے تم آزاد ہو‘‘ ، وہ جب بھی لڑتا یہی بولتا، چودہ دفعہ سے زیادہ اس نے ایسا بولا مجھے،  آ ٹھ نو ماہ پہلے اس نے مجھے بولا: میں تمہیں اس وقت طلاق دیتا ہوں۔میں تمہیں آ ج ہی طلاق دیتا ہوں،  ایسا اس نے چار دفعہ بولا، پھر قسمیں کھانی شروع کر دیں کہ میں نے ایسا نہیں بولا، جب اس نے مجھے بولا کہ میری طرف سے تم آزاد ہو،  اس کے بعد میرا ایک سال ہو گیا ہے رجوع نہیں ہوا ۔

جواب

جب آپ کے شوہر نے پہلی مرتبہ آپ کو یہ جملہ کہا: "میں تمہیں آزاد کرتا ہوں" تو اس سے آپ کے اوپر ایک طلاقِ بائن واقع ہو گئی تھی، اس کے بعد الفاظِ کنایہ سے دوسری کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، البتہ اس کے بعد  جب یہ جملہ کہا "میں تمہیں اس وقت طلاق دیتا ہوں۔میں تمہیں آ ج ہی طلاق دیتا ہوں" اگر اس جملہ کے کہنے کے وقت آپ کی عدت باقی تھی یعنی یہ جملہ عدت کے دوران کہا تو ان الفاظ سے مزید دو طلاقیں واقع ہو  جائیں گی اور تین کا عدد مکمل ہو جائے گا۔

اور اگر اس جملہ کے کہنے کے وقت پہلی طلاق کی عدت ختم ہو چکی تھی تو یہ دونوں طلاقیں واقع نہیں ہوئیں اور ایک طلاق سے ہی آپ کا نکاح ختم ہو گیا تھا۔ واضح رہے کہ حمل نہ ہونے کی صورت میں عدت مکمل تین ماہواریاں گزرنا ہے۔

بہر صورت  بصدقِ واقعہ لفظِ  آزاد سے طلاق دینے کی وجہ سے آپ کا نکاح ختم ہو چکا ہے  اور آپ دوسری شادی کرنے میں آزاد ہیں، لیکن بہتر یہ ہے کہ سابقہ شوہر سے طلاق نامہ وصول کر لیں تا کہ آئندہ کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104201063

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں