بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لا علمی میں بغیر دمِ شکر کے حجِ قران کیا


سوال

حجِ قران میں دمِ شکر ناواقفیت کی وجہ سے ادا نہ دے سکا۔ الحمداللہ 7 حج کیے ہیں، اب 7 دم ہوئے دمِ شکر کے اور 7 دم ہوئے تاخیر دم کے۔

مسئلہ یہ  ہے کہ اب یہ جو 14 دم ہیں وہ لازمی حرم شریف میں دینے ہیں یا پاکستان میں بھی یتیم خانوں کو  دیے جا سکتے ہیں؟ ایک کتاب میں مؤلف نے تاخیر کی صورت میں اپنے ملک میں بھی دم دے سکتے ہیں کا ذکر فرما یا ہے، اس سلسلے میں راہ نمائی چاہیے!

جواب

واضح رہے کہ اگر قارن نے حدودِ حرم میں قربانی نہ کی اور حلق کرواکر احرام کھول دیااور اپنے ملک واپس آگیا تو ایک مرتبہ ایسے کرنے پر  تین دم لازم ہوں گے، ایک دمِ شکر، اور دو دم جنایت، ایک دم اس لیے کہ اس شخص نے حدودِ حرم میں قربانی میں تاخیر کردی اور دوسرا دم اس بنا پر کہ حدودِ حرم میں قربانی سے قبل اس شخص نے حلق کروادیا۔اب یہ تینوں دم حدودِ حرم میں ذبح کروانے لازم ہیں، چاہے خود اس کا انتظام کرے یاوہاں کسی کو اپنا وکیل بنادے دونوں صورتیں جائز ہیں، اپنے ملک میں ادا کرنے سے دم ادا نہیں ہوگا۔

صورت مسئولہ میں آپ پر 21 دم حدودِ  حرم میں دینا لازم ہیں۔ 

غنیۃ الناسک میں ہے :

"و في الكبير: إذا حلق القارن قبل الذبح و أخر إراقة الدم عن أيام النحر أيضًا، ينبغي أن يجب عليه ثلاثة دماء، دم لحلقه قبل الذبح، و دم لتاخير الذبح عن أيام، و دم للقران والتمتع". (ص ۲۷۹، ۲۸۰، ادارۃ القرآن) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200552

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں