بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قسم کا کفارہ


سوال

کسی نے غصہ میں کہا کہ میری قسم میں یہ نہیں کھاؤں گی، اب اگر وہ کھانی ہو تو کیا کفارہ لازم ہوگا؟ اور کیا کفارہ دینا ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں "میری قسم ہے میں یہ نہیں کھاؤں گی"، کہنے سے قسم منعقدہو گئی ہے،  اب اگر وہ چیز موصوفہ کھاتی ہیں تو قسم ٹوٹ جائے گی، جس کا کفارہ ادا کرنا لازم ہوگا، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:

جیسا کھانا عام طور پر موصوفہ خود کھاتی ہیں ویسا کھانا دس مسکینوں کو صبح و شام دو وقت  کھلانا ، یا دس مسکینوں کو ایک ایک جوڑا کپڑا دینا، اور اگر موصوفہ خود مسکینہ ہوں تو لگاتار تین روزے بطورِ کفارہ رکھنا لازم ہوں گے، ملحوظ رہے کہ کفارہ کے طور پر روزے رکھنے کا حکم صرف اس کو ہے جو خود مسکین ہو، اور جو مسکین نہ ہو یعنی دس مسکینوں کو کھانا کھلانے یا ایک ایک جوڑا دینے کی استطاعت رکھتا ہو اس کے لیے روزہ رکھنا ادائیگی کفارہ کے لیے کافی نہ ہوگا۔

دس مسکینوں کو کھانا کھلانے کی بجائے اگر دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو ایک صدقہ فطر کی رقم دے دی جائے تو بھی کفارہ ادا ہوجائے گا، اسی طرح ایک ہی مسکین کو دس دن تک دو وقت کا کھانا کھلایا یا ایک ہی مسکین کو دس دن تک ایک ایک صدقہ فطر کی رقم ادا کی تو دس دن کے بعد کفارہ ادا ہوجائے گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200502

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں