آج کل لوگ قسط پر جو چیز بیچتے ہیں تو 30% زیادہ منافع کرتے ہیں اور یہ جائز ہے، لیکن اگر کسی پر قر ض ہو اور وہ قر ض نہیں دےسکتا تو اگر کوئی اس کا قر ض ختم کرے، پھر وہ بندہ اس قر ض کو ہر مہینہ قسط وار تھوڑا تھوڑا ادا کرے تو کیا یہ جائز ہے؟
اگر آپ کے سوال کا مطلب یہ ہے کہ مقروض کی طرف سے اگر کوئی شخص قرض ادا کر دے تو کیا مقروض، قرض ادا کرنے والے کو ہر مہینے تھوڑی تھوڑی رقم ادا کر سکتا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ قرض کی جتنی رقم تھی اتنی ہی رقم تھوڑی تھوڑی کرکے قسط وار ادا کرنا جائز ہے، یعنی مثلاً زید پر قرضہ تھا اور زید یک مشت قرض کی رقم ادا کرنے پر قادر نہیں تھا تو عمر نے زید کی طرف سے قرض ادا کر دیا، اب زید ہرمہینے عمر کو کچھ پیسے دے کر اپنا قرضہ ادا کر سکتا ہے، اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔
اور اگر سوال کا منشا یہ ہے کہ قرض ادا کرنے والا مقروض سے ادا شدہ رقم کی بنسبت زیادہ رقم وصول کرے گا، جیسے قسط پر کوئی چیز خریدنے کی صورت میں زیادہ رقم وصول کی جاتی ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ ایسا کرنا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200178
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن