قسطوں پر سامان لینا کیسا ہے؟
قسطوں پر سامان لینا جائز ہے بشرطیکہ عقد کے وقت اُدھار کی مدت اور کوئی ایک قیمت متعین کرلی جائے اور قسط میں تاخیر ہونے کی صورت میں کوئی اضافہ/ جرمانہ وصول نہ کیاجائے۔ مذکورہ شرائط نہ پائی جائیں تو یہ بیع ناجائز ہوگی۔ واضح رہے کہ یہ شرائط عام اشیاء کے بارے میں ہیں، نقدی یا سونا چاندی قسطوں پر خریدنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200463
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن