بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قسطوں پر خریدے گئے پلاٹ کی زکاۃ


سوال

میں نے تین سال کی قسطوں والا ایک پلاٹ خریدا ہوا ہے، جس کی قسطوں کی مد میں ابھی تقریباً ساڑھے چار لاکھ دے چکا ہوں۔ میرا ارادہ قسطیں پوری ہونے کے بعد اس پلاٹ کو بیچنے کا ہے، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا مجھے اس پلاٹ کے ضمن میں زکاۃ  ادا کرنا ہو گی؟ اور کیا تمام قسطیں مکمل ہوکر جب پلاٹ میرے قبضہ میں آئے تب زکاۃ واجب الادا ہو گی یا ہر سال جتنی رقم دے چکا ہوں گا اس پر زکاۃ دینا ہو گی؟ نیز مجھ پر کچھ قرض بھی ہے جو میں نے ابھی ادا کرنا ہے کیا اس رقم سے وہ قرض نکال کر باقی جو رقم بچے اس پر زکاۃ دوں؟

جواب

قسطوں پر جو پلاٹ خریدا  جائے تو خریدنے والا اس پلاٹ کا مالک بن جاتا ہے  چاہے قبضہ ملا ہو یا نہ ملا ہو اور چاہے قسطیں باقی ہوں یا نہ ہوں، لہذا اگر مذکورہ پلاٹ  تجارت (بیچ کر نفع کمانے) کی نیت سے قسطوں  پر لیا ہے تو اس پر زکات واجب ہوگی، یعنی  اس کی موجودہ قیمتِ فروخت کا  ڈھائی فی صد بطورِ زکات ادا کرنا لازم  ہوگا، البتہ واجب الادا اقساط میں سے جن قسطوں کی ادائیگی زکات کے رواں سال میں واجب ہوگئی تھی وہ کل رقم سے منہا کرنے کے بعد نیز سائل پر جو قرض ہے اس قرض کو نکالنے کے بعد بقیہ رقم کی زکات ادا کی جائے گی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201040

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں