میں نے قسطوں پر ایک فلیٹ خریدا ہے ،لیکن ابھی تک میں نے اس کی ساری قسطیں نہیں ادا کی ہیں، ابھی تک جو میں نے قسطیں دی ہیں وہ تقریباً 340000 لاکھ روپے بنتی ہیں ،تو کیا میں اس پر زکاۃ دوں گا ؟اگر ہاں تو صرف ان پیسوں پر جو میں نے دیے ہیں یا پھر جو پوری قیمت بنتی ہے اس پر؟ اور یہ میں نے کاروبار کے لیے لیا ہے .
مذکورہ فلیٹ کی موجودہ کل قیمت میں سے فلیٹ کی بقایا اقساط کے برابر رقم (جس کی ادائیگی آپ کے ذمہ پر لازم ہے) کو منہا کرنے کے بعد جتنی رقم بچے گی اس کی زکاۃ ادا کرنا لازم ہوگی۔
نوٹ: مکمل بقایا اقساط کے برابر رقم منہا کرنے کا حکم صرف اس صورت میں ہے جب کہ معاہدہ کی رو سے مکمل اقساط کی ادائیگی اسی سال ذمہ پر لازم ہو، لیکن اگر مکمل اقساط کی ادائیگی اسی سال لازم نہیں ہے تو اس سال جتنی قسطیں ادا کرنی ہیں اسی کے بقدر رقم منہا کی جائی گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200557
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن