بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرض کی ادائیگی کسی دوسری کرنسی کی صورت میں کرنا


سوال

اگر کوئی شخص خلیجی ممالک سے کسی کو وہاں کی کرنسی کے مطابق قرض دے تو اب کس صورت میں واپس کیاجائے گا؟کیوں کہ پاکستان کی کرنسی کے لحاظ سے تو رقم تبدیل ہوگی۔مثلاًایک ہزار ریال قرض دیے، اور اب ریٹ بڑھ گئے ہیں۔

جواب

مذکورہ صورت میں پہلے شخص نے دوسرے  شخص کوریال کی صورت میں قرض دیاہے، لہذا قرض کی ادائیگی کے وقت قرض دینے والے کا حق ایک ہزارریال ہی واپس لینے کا ہے، یعنی ریال ہی کی صورت میں مقروض اپنا قرض اداکرے۔ البتہ اگر کسی اور ملک کی کرنسی کے اعتبار سے وہ قرض اداکررہاہوتو اس صورت میں اس کرنسی کی موجودہ قیمت (یعنی قرض کی ادائیگی کے دن جو قیمت بنتی ہوگی)کااعتبار ہوگا۔ لہذا قرض کی وصولی کے وقت مارکیٹ میں اس کرنسی (مثلاً ایک ہزار ریال )کے جو ریٹ ہوں گے وہ اداکرنے ہوں گے۔

لیکن قرض دینے والے کا پہلے سے اپنی مرضی سے قیمت  طے کرلینا کہ تم مجھے یہ ریال زیادہ روپے کی صورت میں واپس دینا ، یہ سود ہے، بلکہ یہ ضروری ہوگا کہ ادائیگی کے دن مارکیٹ میں جو ریٹ چل رہے ہوں ان میں سے کسی ایک ریٹ کے حساب سے ادا کرے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200459

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں