سات آدمیوں نے چھ چھ روپے دے کر سات بکریاں خریدیں، اور پھر انہوں نے قربانی کی، جب کہ ان بکریوں کی قیمت سب کی یک ساں نہیں تھی، کیا ان لوگوں کی قربانی ہوگئی؟
صورتِ مسئولہ میں جب اجتماعی طور پر اجتماعی رقم سے سات بکریاں خریدی گئیں جب کہ ان کی قیمتیں باہم مختلف تھیں تو سارے شرکاء تمام جانوروں میں شریک ہوگئے اور ہر ایک جانور میں ہر ایک کی ملکیت ثابت ہوگئی، تاہم جب انہوں نے وہ جانور خریدنے کے بعد باہمی رضامندی سے آپس میں تقسیم کردیے اور ہر ایک اپنے اپنے جانور کا مالک بن گیا تو گویا ہرایک نے اپنی اداکردہ قیمت کے بدلہ ہی اپنا جانور خریداہے، اس لیے اس صورت میں سب کی قربانی جائز ہوجائے گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200031
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن