قبرستان میں ہاتھ اٹھاکر دعا مانگنا کیسا ہے؟
عام حالات میں قبرستان جاکرہاتھ اٹھاکےدعاکرناثابت ہے، چناںچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ''جنت البقیع'' میں تشریف لائے اورکافی دیرٹھہرے رہے، پھرتین مرتبہ ہاتھ اٹھا کردعاکی۔ (مسلم شریف۔1-313،کتاب الجنائز،ط: قدیمی)
البتہ قبرستان میں دعامانگنے کی صورت یہ ہونی چاہیے کہ قبلہ رخ ہوکرہاتھ اٹھائے جائیں اورمیت ومرحومین کے لیے دعاکی جائے، قبرکی طرف رخ کرکےدعانہ کریں ؛ تاکہ کسی کو فسادِعقیدہ کی بدگمانی نہ ہو، نیز عوام اور ناواقف لوگوں کے عقیدے کے فساد کا ذریعہ بھی نہ بنے۔ البتہ جہاں ایسا احتمال نہ ہو (مثلاً: بالکل تنہا ہو اور اپنا عقیدہ بالکل صحیح ہو) تو کسی بھی رخ پر دعا مانگی جاسکتی ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201975
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن