بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قادیانیوں سے میل جول اور کھانے پینے کا حکم


سوال

اگرکوئی قادیانی کلاس میں پڑھتاہو یاکوئی رشتہ دارقادیانی ہو تواس سے بات کرنایااس کے گھر جاناکیساہے ؟ اوراس کے ساتھ کھاناکھاناکیساہے ؟

جواب

قادیانی شریعت وآئین کی روسے دائرہ اسلام سے خارج ہیں،بوقت ضرورت ان سے کلام ،گفتگودرست ہے۔البتہ دوستی اوریارانہ رکھناخطرناک ہے۔نیزقادیانیوں کے ہاں کھاناپینابھی ٹھیک نہیں ہے۔

مفتی اعظم ہندمفتی کفایت اللہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں:

''اگردین کوفتنے سے محفوظ رکھناچاہتے ہوں تو(قادیانیوں سے )قطع تعلق کرلیناچاہیئے،ان سے رشتہ ناتاکرناان کے ساتھ خلط ملط رکھناجس کادین           اورعقائدپراثرپڑے ناجائزہے.............اورقادیانیوں کے ساتھ کھاناپینارکھناخطرناک ہے۔(1/325،دارالاشاعت)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143706200032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں