قادیانیوں کو کچھ فروخت کر نا اور کمائے ہوئے نفع کا کیا حکم ہے؟
قادیانیوں /مرزائیوں سے خریدوفروخت ،تجارت، لین دین ،سلام و کلام ، ملنا جلنا، کھانا پینا ، شادی و غمی میں شرکت، جنازہ میں شرکت،تعزیت،عیادت، ان کے ساتھ تعاون یاملازمت سب شریعتِ اسلامیہ میں سخت ممنوع اور حرام ہیں۔ قادیانیوں کا مکمل بائیکاٹ ان کو توبہ کرانے اور ان کی اصلاح اور ہدایت کا بہت بڑا ذریعہ اور ہر مسلمان کا اولین ایمانی فریضہ ہے اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے محبت کی نشانی ہے، لہذا کسی قادیانی کے ہاتھ اپنا سامان فروخت کرنا جائز نہیں، اگر کسی غلط فہمی میں ایسا ہوگیا تو اس پر توبہ واستغفار کریں، باقی اس سے جو نفع حاصل ہوا وہ حرام تونہیں ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ اسے استعمال نہ کریں؛ تاکہ آئندہ ایسی غلطی نہ ہو۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201808
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن