بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فکس منافع کی شرط پر سرمایہ کاری کا حکم


سوال

اگر میں کسی بندہ سے کچھ پیسے بزنس کے لیے لے لوں اور ہر ماہ اس کو فکس منافع دوں  تو کیا فکس منافع دینا صحیح ہے؟  یا میں اس کے ساتھ کس طرح شرط لگاؤں؟  جب کہ میری اس ڈیل  میں اس کا اصل سرمایہ محفوظ رہتا ہے.

جواب

صورتِ مسئولہ میں فکس منافع دینے کی شرط پر انوسٹمنٹ کرانا شرعاً جائز نہیں، تاہم فی صدی بنیادوں پر  (مثلاً ہر ماہ ہونے والے منافع کا تیس فی صد منافع دینے کی شرط پر) سرمایہ کاری کرانے کی اجازت ہوگی۔  نیز شرکت / مضاربت میں نفع و نقصان دونوں میں شراکت ہوتی ہے، اگر کسی کے سرمایہ کے بہرصورت محفوظ رہنے کی شرط لگائی جائے تو یہ عقد بھی درست نہیں ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201201

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں