ایک لڑکے اور لڑکی نے فون پر نکاح کیا، لڑکے کے پاس 2 ایسے گواہ موجود تھے جو لڑکی اور لڑکے کو پہچانتے بھی ہیں، لڑکا لڑکی دونوں نے گواہوں کے سامنے ایجاب و قبول کیا موبائل کا سپیکر کھلا تھا تو کیا ان دونوں نکاح شرعاً درست ہے؟
اگر دولہا، دولہن اور گواہ میں سے کوئی ایک بھی نکاح کی مجلس میں موجود نہ ہو، اور نہ ہی دولہا، یا دولہن نے کسی کو اپنے نکاح کا وکیل بنایا ہو، جو وکیل اس مجلسِ نکاح میں موجود ہو، تو اس صورت میں یہ نکاح منعقد نہیں ہوتا۔ صرف موبائل پر قبول کہہ دینا کافی نہیں۔ مسئولہ صورت میں سوال سے واضح ہے کہ لڑکی مجلسِ نکاح میں موجود نہیں تھی، اور اس نے اپنا وکیل بھی نہیں بنایا تھا جو مجلسِ نکاح میں موجود ہوتا، لہٰذا مذکورہ نکاح شرعاً منعقد نہیں ہوا۔
"وشرط حضور شاهدین الخ ، سامعین قولهما معًا علی الأصح". ( الدر المختار ۳ ؍ ۷۵ بیروت )فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200088
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن