بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوج داری اور دیوانی مقدمات کون سے ہوتے ہیں ؟


سوال

میں ایک نجی ادارے میں پڑھاتاہوں اور معاشرتی علوم کا استاد ہوں، دیوانی اور فوج داری مقدمات کون سے ہوتے ہیں؟میری راہ نمائی کیجیے۔ 

جواب

جنایات اور عقوبات (یعنی چوری، ڈکیٹی، زناکاری،قتل وغیرہ اور ان کی سزاؤں) سے متعلق مقدمات ”فوج داری“ کہلاتے ہیں،  اور معاملات (خرید وفروخت یا جائے داد وغیرہ) سے متعلق مقدمات ”دیوانی“ کہلاتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200142

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں