کیا فطرانے کی رقم حرم پاک میں موجود صفائی کرنے والوں کو دے سکتے ہیں یا نہیں ؟
فطرہ کا مصرف بھی وہی ہے جو زکاۃ کا مصرف ہے؛ لہذا حرم پاک میں صفائی کی خدمت پر مامور شخص کے بارے میں تحقیق سے معلوم ہوجائے یا قرائن سے غالب گمان ہو کہ وہ مستحقِ زکاۃ ہے تو اسے فطرہ کی رقم دی جا سکتی ہے۔
مستحقِ زکات سے مراد وہ شخص ہے جس کے پاس اس کی بنیادی ضرورت و استعمال ( یعنی رہنے کا مکان ، گھریلوبرتن ، کپڑے وغیرہ)سے زائد، نصاب کے بقدر (یعنی صرف سونا ہو تو ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی موجودہ قیمت کے برابر) مال یا سامان موجود نہ ہو اور وہ سید/ عباسی نہ ہو۔ اس کو زکاۃ دینا اور اس کے لیے ضرورت کے مطابق زکاۃ لینا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201973
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن