بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض کی تیسری اور چوتھی رکعات میں سورۂ فاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھنا/اذان دائیں طرف یا بائیں طرف


سوال

 (1) فرض نماز کے لیے اذان بائیں طرف دینا بہتر ہے یا داہنی طرف؟

 (2) اگر فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعات میں کسی نے سورۂ فاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھی تو کیا سجدۂ سہوہ واجب ہوگا یا نہیں؟

جواب

1۔ پنج وقتہ فرض نماز کے لیے اذان مسجد  یا محراب کے دائیں طرف بھی دی جاسکتی ہے اور بائیں طرف بھی۔ عوام میں جو مشہور ہے کہ جمعہ کی اذان محراب کے دائیں طرف اور بقیہ نمازوں کی اذان بائیں طرف ہونی چاہیے، شریعت میں ایسی پابندی نہیں ہے،  جمعے کی اذانِ ثانی میں یہ سنت ہے کہ وہ خطیب کے سامنے دی جائے، جیساکہ احادیث میں اس کا ذکر ہے۔ باقی پنج وقتہ نمازوں کی اذان کے لیے جگہ مقرر نہیں ہے، بہت سی مساجد میں عموماً اذان خانہ محراب کے بائیں طرف ہوتاہے، شاید عوام اس سے یہ سمجھتے ہوں کہ یہ شرعاً ضروری ہے، جب کہ شرعاً یہ ضروری ہے نہ مستحب۔

2۔ اگر فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھی تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا۔

الفتاوى الهندية - (1 / 126):

"ولو قرأ في الأخريين الفاتحة والسورة لايلزمه السهو، وهو الأصح". فقط وا لله أعلم


فتوی نمبر : 144107200447

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں