بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فرائض کے بعد دعا کا طریقہ


سوال

نماز کے بعد دعا کا مسنون طریقہ تحریر فرمائیں. یعنی سری یا جہری دعا پر روشنی ڈالیں. ہماری مسجد میں نیا امام چپ دعا کا پابند ہے. عوام کہتے ہیں کہ مسجدوں میں اجتماعی دعا ہوتی ہے، یعنی اونچی آواز سے. دونوں میں افضل طریقہ کون سا ہے؟

جواب

فرض نماز کے بعد دعا کرنا ثابت ہے اور دعا کے آداب میں سے ہے کہ ہاتھ اٹھا کر دعا کی جائے  اور آں حضرت ﷺ سے بھی  دعا میں ہاتھ اٹھانا ثابت ہے؛ اس لیے نماز کے بعد دعاپر نکیر کرنا یا اسے بدعت کہنا درست نہیں ۔یہ دعا سر اً ہونی چاہیے، البتہ تعلیم کی غرض سے  کبھی کبھار امام  جہراً بھی دعا کرا سکتا ہے،لیکن امام کو ہر نماز کے بعد جہراً دعا کرنے پر مجبور کرنا یا مقتدیوں کی جانب سے اس کا مطالبہ کرنا درست نہیں ہے۔فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 143907200138

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں