فجر کے اذان سے پہلے مسجد کی مائک سے لوگوں کو پکارنا جائز ہے یا نہیں ؟
اذان سے پہلے لوگوں کو پکارنا سنت یا عباراتِ فقہاءِ کرام سے ثابت نہیں، نیز اذان اسی مقصد کے لیے ہے کہ لوگوں کو نماز کی طرف متوجہ کیا جائے، لہٰذا فجر کی اذان سے پہلے مسجد کے مائک سے لوگوں کو پکارنے کی نہ ضرورت ہے نہ ہی یہ درست ہے، اگر اس کو ضروری اور اذان کا حصہ سمجھا جانے لگے تو بدعت اور ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106201033
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن