بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فجر اور عصر کے استخارہ اور صلاۃ الحاجۃ پڑھنے کا حکم


سوال

فجر اورعصر کے وقت استخارے اور حاجت کے نفل پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

فجر  کے مکمل وقت میں اور  عصر کی نمازپڑھ لینے کے بعد مغرب کا وقت شروع ہونے تک نفل نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے؛ اس لیے ان اوقات میں استخارہ کی نماز اور صلاۃ الحاجت  پڑھنا جائز نہیں ہے۔

حاشية رد المحتار على الدر المختار - (1 / 375):
"(قوله: بعد صلاة فجر وعصر ) متعلق بقوله: وكره أي وكره نفل الخ بعد صلاة فجر وعصر أي إلى ما قبيل الطلوع والتغير؛ بقرينة قوله السابق: لاينعقد الفرض الخ ولذا قال الزيلعي هنا: المراد بما بعد العصر قبل تغير الشمس وأما بعده فلايجوز فيه القضاء أيضاً وإن كان قبل أن يصلي العصر ا هـ". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200089

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں