بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فاسق کا مطلب


سوال

فاسق کا کیا مطلب ہے؟ اور کون سا شخص فاسق کہلاتا ہے؟

جواب

ہر وہ آدمی جو اطاعتِ خداوندی کو چھوڑ کر گناہ میں مبتلا ہو جائے اس کو ’’فاسق‘‘ کہتے ہیں، اگر کوئی شخص گناہِ کبیرہ کا مرتکب ہو تو ایسے شخص کو ’’فاسق‘‘ کہیں گے اور جو شخص  چھوٹے گناہوں پر اصرار کرے اور مستقل کرتا رہے تو ایسے آدمی کو بھی ’’فاسق‘‘  کہا جائے گا۔

الموسوعة الفقهية الكويتية (32/ 140):
"الفسق في اللغة: الخروج عن الطاعة، وعن الدين، وعن الاستقامة.
والفسق في الأصل خروج الشيء من الشيء على وجه الفساد، ومنه قولهم: فسق الرطب: إذا خرج عن قشره. وفي الاصطلاح قال الشوكاني: هو الخروج عن الطاعة وتجاوز الحد بالمعصية.
والفسق يقع بالقليل من الذنوب إذا كانت كبائر ، وبالكثير".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201462

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں