بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فاریکس ٹریڈنگ کا حکم


سوال

فاریکس ٹریڈنگ میں کاروبار کی مختلف صورتیں ہوتی ہیں, کیا یہ جائز ہیں ؟

جواب

آج کل فاریکس (forex) کے نام سے بین الاقوامی سطح پر ایک کاروبار رائج ہے، اس کاروبار کو "فاریکس ٹریڈنگ" کہتے ہیں، اس کاروبار میں سونا، چاندی، کرنسی،کپاس، گندم، گیس، خام تیل،جانور اور دیگر بہت سی اشیاء کی خرید و فروخت ہوتی ہے، ہمارے علم کے مطابق "فاریکس ٹریڈنگ" کے اس وقت جتنے طریقے رائج ہیں  وہ  شرعی اصولوں کی مکمل رعایت نہ ہونے اور شرعی سقم کی موجودگی کی وجہ سے ناجائز ہیں۔ لہٰذا ان معاملات سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ہاں سے ایک تفصیلی فتویٰ شائع ہوچکا ہے جو درج ذیل لنک سے آپ حاصل کرسکتے ہیں ۔ 

فاریکس کے کاروبار کا حکم

http://www.banuri.edu.pk/readquestion/%D9%81%D8%A7%D8%B1%DB%8C%DA%A9%D8%B3-%D9%B9%D8%B1%DB%8C%DA%88%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7-%D8%AD%DA%A9%D9%85/06-12-2018

اور اگر آپ کسی خاص صورت سے متعلق دریافت کرناچاہتے ہیں تو اس کی تفصیل ،شرائط وضوابط لکھ کر سوال بھیج دیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200534

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں