بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر کی منکوحہ سے لا علمی میں نکاح کرنے کا حکم


سوال

غیر کی منکوحہ سے نکاح کرنے کیا حکم ہے جب کہ عورت نے اپنے کو مطلقہ ثابت کیا ہو، اور وہ اس معاملہ میں جھوٹی ہو؟

جواب

غیر کی منکوحہ سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے، اگر منکوحہ  عورت کے جھوٹ بولنے پر مرد نے اسے مطلقہ سمجھ کر اس  سے  نکاح کرلیا،   تب بھی یہ نکاح فاسد کہلائے گا۔  نکاح کے باوجود دونوں کا میاں بیوی کا رشتہ قائم نہیں ہوا ہے،  اس  لیے دونوں کا ساتھ رہنا جائز نہیں ہے۔ سابقہ نکاح کا علم ہوتے ہی دونوں پر جدا ہونا لازم ہے، دونوں کو ہی استغفار کرنا چاہیے، خصوصاً عورت پر سچے دل سے توبہ و استغفار لازم ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 516):

"(وعدة المنكوحة نكاحاً فاسداً) فلا عدة في باطل.

 (قوله: نكاحاً فاسداً) هي المنكوحة بغير شهود، ونكاح امرأة الغير بلا علم بأنها متزوجة". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200609

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں