غیر مقلد کسی کا نکاح پڑھائے تو شرعاً کیسا ہے؟
صحیح العقیدہ ،متبعِ سنت عالمِ دین سے نکاح پڑھانا مستحب ہے، باقی اگر کسی غیر مقلد نے نکاح پڑھالیا، اور مجلسِ نکاح میں دلہا اور دلہن یا دلہن کا وکیل اورگواہان موجود تھے تو ایسا نکاح منعقد ہوجائے گا، اس لیے کہ نکاح خواں کی حیثیت محض معبر اور سفیر کی ہے۔(فتاویٰ محمودیہ، جلد 10 کتاب النکاح، ص: 596-598۔ ط: جامعہ فاروقیہ، کراچی)
"ویندب إعلانه وتقدیم خطبة، وکونه في مسجد یوم جمعة بعاقد رشید"... الخ (الدرالمختار، کتاب النکاح، کراچی ۳/ ۸)
المبسوط للسرخسي (5/ 18):
"والمعنى فيه أن العاقد في باب النكاح سفير ومعبر". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200799
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن