بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر معجل عندالطلب مہر کا حکم


سوال

 ایک آدمی فوت ہوا ہے جس کے نکاح نامے میں یہ لکھا ہے کہ 5 تولے زیور جس کی مالیت 50000 موقع پر ادا کر دیا گیا ہے اور 1لاکھ غیر معجل عندالطلب۔ جب کہ نکاح کے وقت آپس میں یہ شرط طے ہوئی تھی کہ اگر طلاق ہوگئی تو اس صورت میں یہ 1 لاکھ ادا کیا جائے گا ۔ یہ غیر معجل عندالطلب کا کیا مطلب ہے؟

جواب

غیر معجل عندالطلب کا مطلب یہ ہے کہ جب  بیوی کی جانب سے مطالبہ ہوگا  تب ادا کرنا ہوگا۔اگر یہ  مہر ہی کا حصہ ہے  تو ادائیگی لازم ہوگی، لہذا اس صورت میں ترکہ سے  ادائیگی لازم ہوگی۔

اور اگر اس رقم کا اندراج مہر کے طور پر نہ ہو، بلکہ شرط کے طور پر شرط کے خانے میں ہو کہ اگرطلاق دی تو یہ رقم ادا کرنی ہوگی، تو اس صورت میں یہ رقم شوہر کے ترکے میں سے ادا نہیں کی جائے گی، کیوں کہ شوہر نے طلاق نہیں دی اور اس کا انتقال ہوگیاہے. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200316

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں