کیاغیر سید آدمی سے بیاہی سیدہ خاتون کے بچوں کو زکاۃ دی جا سکتی ہے؟
سیدہ خاتون جو غیر سید شخص کے نکاح میں ہو اور اس کی اولاد مستحق ہو تو ان کو زکاۃ دینا جائز ہے۔
مذکورہ صورت میں مستحق ہونے کا مطلب یہ ہے: 1- اولاد فقیر اور بالغ ہو، یا نابالغ اورفقیر ہو اور والد بھی فقیر ہو، یا فقیر اولاد نابالغ یتیم ہو، یا اولاد تو نابالغ فقیر ہو، اور والد مال دار ہو لیکن والد ان کا خرچہ نہ دیتاہو اور بچہ سمجھ دار ہو تو اسے زکاۃ دینا جائز ہوگا۔
"مَنْ كَانَتْ أُمُّهَا عَلَوِيَّةً مَثَلًا وَأَبُوهَا عَجَمِيٌّ يَكُونُ الْعَجَمِيُّ كُفُؤًا لَهَا، وَإِنْ كَانَ لَهَا شَرَفٌ مَا لِأَنَّ النَّسَبَ لِلْآبَاءِ وَلِهَذَا جَازَ دَفْعُ الزَّكَاةِ إلَيْهَا فَلَا يُعْتَبَرُ التَّفَاوُتُ بَيْنَهُمَا مِنْ جِهَةِ شَرَفِ الْأُمِّ وَلَمْ أَرَ مَنْصَرَّحَ بِهَذَا وَاَللَّهُ أَعْلَمُ". [رد المحتار : ٣/ ٨٧] فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200750
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن