ایک شخص گھر خریدنا چاہتا ہے ۔اس کا پرائز بانڈ نکلا ہے، کیا وہ اس طرح کرسکتا ہے کہ کسی سے قرض لے کر گھر خرید لے اور پرائز بانڈ کی رقم گھر کی مد میں دے دے۔ واضح رہے کہ وہ شخص غریب ہے، کیا غریب کے لیے گنجائش ہوگی؟
پرائز بونڈ کی انعامی رقم سود کی ہے، اس لیے اولاً تو اس شخص کو پرائز بانڈ خریدنا ہی نہیں چاہیے تھا، غفلت و لاپرواہی میں خریدلیا اور انعام نکل آیا تو حرام رقم کا اصل حکم یہ ہے کہ اصل مالک کو لوٹانا لازم ہے، اس لیے مذکورہ شخص یہ رقم حکومت کو واپس کردے اور لوٹانے کی صورت نہ ہو تو کسی اورمستحقِ زکاۃ کو بلا نیتِ ثواب دےدے .اس کے لیے خود استعمال کرنا جائز نہٰیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200350
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن