کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے متعلق کہ "عہد نامہ" جو ''اللھم فاطر السموات ''سے شروع ہوا کرتا ہے ،اس کے پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟
"عہد نامہ" کا مضمون درست ہے ،لیکن اس کے فضائل کا ثبوت نہیں،عہدنامہ کے فضائل میں جو باتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب منسوب کی گئی ہیں وہ من گھڑت ہیں ،ان فضائل کو صحیح سمجھنا اور عہد نامہ کوان فضائل کی نیت سے پڑھنا درست نہیں ہے۔البتہ مطلق دعا کی نیت سے پڑھنے میں حرج نہیں۔(فتاوی رشیدیہ1/616-مجموعہ مقالات2/329،ط:ادارہ تالیفات اشرفیہ -فتاوی بینات 2/1789،مکتبہ بینات)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143905200006
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن