ایک عورت کی حیض کی عادت مقرر ہے، مگر ولادت کے بعد دو ماہ سے سات دن خون اور سات دن بغیر خون کے گزرتے ہیں، تو ایسی عورت کے لیے حیض اور اس کے متعلق احکام سے آگاہ فرمائیں!
سات دن جو شروع کے خون کے ہیں وہ حیض شمار ہوں گے، اس کے بعد سات دن طہرہوگا ،اس کے بعد جو خون ہے وہ پاکی کی کم از کم میعاد (جو کہ پندرہ دن ہیں )مکمل نہ ہونے کی وجہ سے استحاضہ(بیماری) شمار ہوگا، اور ہر نماز کے لیے علیحدو وضو کرکے نماز پڑھے گی باقی احکام طہارت والے ہوں گے، اس کے (14 دن ) بعد جو خون آئے گا وہ پھر حیض شمار ہوگا اور اسی حساب سے آئندہ سلسلہ چلتا رہے گا۔حاشية رد المختار على الدر المختار (1/ 284):
’’( نصاب الطهر ) أي خمسة عشر يوماً فأكثر.
( قوله : ولو حكماً) كما إذا كانت بين الحيضتين مشغولة بدم الاستحاضة؛ فإنها طاهرة حكماً ا هـ‘‘. فقط واللہ اعلم
ح
فتوی نمبر : 144001200499
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن