عورت کا لباس کیسا ہو؟کیا عورت مرد کی طرح کپڑے پہن سکتی ہے یاعورت کے لیے کس طرح پہننانا جائز ہے ؟
واضح رہے کہ لباس کے معاملہ میں شریعتِ مطہرہ نے عورت کو خاص وضع قطع کا پابند نہیں کیا، البتہ کچھ حدود وقیود رکھی ہیں جن سے تجاوز کی اجازت نہیں، ان حدود میں رہتے ہوئے کسی بھی وضع کو اختیار کرنے کی اجازت ہے۔ جن کا خلاصہ یہ ہے:
1۔لباس اتنا چھوٹا، باریک یا چست نہ ہو کہ جسم کے جن اعضاء کا چھپانا واجب ہے وہ یا ان کی ساخت ظاہر ہوجائے۔
2۔لباس میں عورت مرد کی، یا مرد عورت کی مشابہت اختیار نہ کریں۔
3۔کفار وفساق کی نقالی اور مشابہت نہ ہو۔
لہذا جس لباس میں مذکورہ شرائط پائی جاتی ہوں، عورت کے لیے ایسا لباس پہننا جائز ہو گا اور اگر مذکورہ شرائط نہیں پائی جاتیں یا جولباس مردوں کا ہوتوعورت کے لیے ایسا لباس پہننا جائز نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201152
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن