بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا سفید رنگ کا لباس پہننا


سوال

کیا عورت کے لیے سفید رنگ کا لباس ناجائز ہے؟

جواب

شریعتِ مطہرہ نے عورت کو کسی خاص رنگ کے لباس کا پابند نہیں کیا، البتہ  لباس سے متعلق کچھ  اصولی حدود وقیود رکھی ہیں جن سے تجاوز کی اجازت نہیں، ان حدود میں رہتے ہوئے کسی بھی وضع کو اختیار کرنے کی اجازت ہے۔ جن کا خلاصہ یہ ہے :

1۔۔  لباس اتنا چھوٹا، باریک یا چست نہ ہو کہ جسم کے جن اعضاء کا چھپانا واجب ہے وہ یا ان کی ساخت ظاہر ہوجائے۔

2۔۔ عورت مردوں کے لباس کی مشابہت اختیار نہ کرے۔

3۔۔  کفار وفساق کی نقالی اور مشابہت نہ ہو۔

4۔۔  خواتین شلوار وغیرہ اتنی اونچی نہ پہنیں کہ ان کے ٹخنے ظاہر ہوجائیں۔

5۔۔  لباس میں سادگی ہو، تصنع، بناوٹ یا نمائش، فخر مقصود نہ ہو۔

ان باتوں کی رعایت رکھتے ہوئے عورت کسی بھی رنگ کا لباس پہن سکتی ہے، لہذا سفید رنگ کا لباس  عورتوں کے لیے پہننا جائز ہے۔ ہمارے علاقوں میں بیوہ کے علاوہ عورت کے لیے سفید لباس کا ناپسند ہونا یا اس سے اجتناب کرنا ہندوانہ خیالات سے آیا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200092

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں