بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرہ کی نیت کا وقت اور اس کے الفاظ


سوال

عمرہ کی نیت کب کرنی ہے؟  اس کے کوئی مخصوص الفاظ ہیں تو بتادیں!

جواب

آفاقی (میقات سے باہر رہنے والے) شخص کے لیے میقات سے پہلے عمرہ کا احرام باندھ کر نیت کرنا ضروری ہے، اس کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ اگر ممکن ہو تو میقات پر ورنہ گھر میں غسل کرکے احرام کی چادریں باندھ لے اور دونوں کاندھے ڈھانپتے ہوۓ  2 رکعت نفل ادا کرے، پھر اگر میقات پر احرام باندھا ہو تو وہیں تلبیہ پڑھ کر عمرہ کی  نیت کرلے، اور گھر یا اپنے شہر میں غسل کرکے  احرام باندھا ہو تو فی الحال نیت نہ کرے، یہاں تک کہ جب جہازپرواز کرجائے تو میقات آنے سے پہلے عمرے کی نیت کرکے تلبیہ پڑھے۔

عمرہ کی نیت کے لیے یہ الفاظ کہے :”اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أُرِيْدُ الْعُمْرَةَ فَيَسِّرْهَا لِيْ وَتَقَبَّلْهَا مِنِّيْ“ ۔ نیت کے لیے یہ الفاظ کہنا ضروری نہیں ہے۔ لہٰذا  اگر یہ الفاظ نہ کہے اور دل میں عمرہ کی نیت کرلی یا زبان سے اردو میں ہی کہہ دیا  عمرہ کی نیت کرتا ہوں ،اور احرام باندھ کر تلبیہ پڑھ لیا تو  بھی عمرہ ادا ہوجائے گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200060

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں