ایک غریب شخص جس کا بیٹا نشے کی لت میں مبتلا ہو، اس کے علاج کے لیے والد کوزکاۃ دی جاسکتی ہے؟
اگر مذکورہ شخص غریب ہے اور مستحقِ زکاۃ ہے یعنی اس کی ملکیت میں بنیادی ضرورت ( یعنی رہنے کا مکان، گھریلوبرتن، کپڑے وغیرہ)سے زائد نصاب کے بقدر (یعنی صرف سونا ہو تو ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی موجودہ قیمت کے برابر) مال یا سامان موجود نہ ہو تو ایسے شخص کو زکاۃ کی رقم دے سکتے ہیں اور پھر وہ شخص اس رقم کواپنے بیٹے کے علاج میں صرف کرناچاہے تو کرسکتاہے۔(کفایت المفتی 4/274دارالاشاعت)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200085
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن