بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عشال نام رکھنا


سوال

’’عشال‘‘  نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

«عَشَّال» ( "عین" پر زبر اور "ش" پر تشدید کے ساتھ) اور  «عَاشِل» کا معنی ہے:  "درست اندازہ لگانے والا"۔ (لسان العرب) 

«عِشَال»  ("عین" کے نیچے زیر کے ساتھ)  عربی لغت میں استعمال نہیں ہوتا۔

یہ مرد کی صفت ہے، لڑکی کے لیے استعمال کیا جائے تو  «عَاشِلَه»  استعمال ہوگا۔  بچی کا نام "عاشلہ"  رکھا جاسکتاہے، تاہم بہتر ہے کہ  صحابیات رضی اللہ عنہن کے اسماء میں سے کسی کے نام پر بچی کا نام رکھ دیں، اس میں برکت ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200275

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں