عدالت سے خلع لی ہے 2 جولائی 2018 کو ،اس کی عدت کیا ہوگی؟
خلع کی عدت بھی وہی ہوتی ہے جو طلاق کی ہوتی ہے، یعنی اگر بیوی حمل سے نہ ہوتو تین حیض (ماہواریاں) اوراگر حمل سے ہو تو بچے کی پیدائش پر عدت ختم ہوجاتی ہے۔ البتہ مذکورہ عدالتی خلع سے طلاق واقع ہوئی ہے یا نہیں؟ اس کا جواب عدالتی فیصلہ دیکھنے یا اس کے مندرجات معلوم ہونے پر ہی دیا جاسکتا ہے ؛ کیوں کہ خلع کے شرعاً درست ہونے کے لیے جانبین کی رضامندی شرط ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201257
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن