بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلبہ سے برآمد ہونے والی اشیاء کا حکم


سوال

طلبہ سے اگر کوئی ایسی چیز برآمد ہو جائے(موبائل، ایم پی تھری یا میموری کارڈ) تو اس کا کیا حکم ہے؟ توڑنا،ضبط کرنا یا واپس کرنا یا مدرس اس کو استعمال کر سکتے ہیں؟

جواب

طلبہ سے برآمد ہونے والے موبائل، ایم پی تھری یا میموری کارڈ وغیرہ کو توڑنایا کسی مدرس کے لیے اس کا استعمال کرنا جائز نہیں، تاہم ضبط کرکے اس کے سرپرست کے حوالے کرنا یا سال کے آخر میں طالب علم کو دینا جائز ہے۔

"ولایکون التعزیر بأخذ المال من الجاني في المذهب". (مجمع الأنهر، کتاب الحدود / باب التعزیر ۱؍۶۰۹بیروت)

"وفي شرح الآثار: التعزیر بأخذ المال کانت في ابتداء الاسلام ثم نسخ". (البحر الرائق /باب التعزیر41/5)

"والحاصل أن المذهب عدم التعزیر بأخذ المال". رد المحتار، باب التعزیر، مطلب في التعزیر بأخذ المال،ج:۴، ص:۶۱)

"لایجوز لأحد من المسلمین أخذ مال أحد بغیر سبب شرعي". (الشامیة، باب التعزیر، مطلب في التعزیر بأخذ المال، ج:۴، ص:۶۱)فقطواللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201078

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں