وہ کون سے عام فہم الفاظ ہیں طلاق کے لفظ کے علاوہ کہ جن سے طلاق واقع ہو جاتی ہے, اور وہ الفاظ کے جن سے نکاح دوبارہ کرنا لازم ہو جاتا ہے؟
لفظِ طلاق کے علاوہ بہت سے ایسے الفاظ ہیں جن سے طلاق واقع ہوجاتی ہے، ان میں سے بعض ایسے ہیں جو لفظِ طلاق کے قائم مقام ہوکر جدائی کے لیے صریح الفاظ شمار ہوتے ہیں، اور بعض وہ ہیں جن طلاق کی نیت ہو یا مذاکرہ طلاق ہو یا حالتِ غضب ہو تو طلاق واقع ہوجاتی ہے، مثلاً: لفظ حرام اور آزاد وغیرہ ۔ ان سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے اور دوبارہ نکاح کرنا لازم ہوجاتا ہے۔
رہی بات کہ ان الفاظ کی پہچان کیسے ہو؟ اور وہ کون کون سے الفاظ ہیں؟ اس سلسلے میں تفصیل کے لیے کتاب ’’الفاظ طلاق کے اصول، الفاظ طلاق سے متعلقہ اصولوں کی تفہیم و تشریح‘‘،( از مفتی شعیب عالم صاحب، مفتی دار الافتاء جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی) ملاحظہ کیجیے، یہ کتاب ہماری ویب سائٹ کے کتابوں کے سیکشن میں بھی موجود ہے۔ فقط واللہ اعلم
اس موضوع متعلقہ کتب کامطالعہ کیاجاسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200075
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن