بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق کو شرط پر معلق کرنا


سوال

ایک شخص کہے کہ میں فلاں کام کے لیے گیا تو مجھ پر بیوی طلاق ؟طلاق کا کیا حکم ہے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جب مذکورہ شخص نے کسی کام کے لیے جانے پر طلاق کو معلق کیا ہے تو جب کبھی وہ شخص ذکر کردہ کام کے لیے جائے گا تو مذکورہ الفاظ کی ادائیگی کی وجہ سے شرط کے پائے جانے کی بنا پر بیوی پرایک رجعی  طلاق واقع ہوجائے گی۔عدت کے اندر اندر شوہر کو رجوع کا حق حاصل ہوگا۔اور آئندہ کے لیے دو طلاق کا اختیار ہوگا۔ 

قال في الهندیة:

"واذا أضافه إلی الشرط، وقع عقیبَ الشرط اتفاقاً، مثل أن یقول لامرأته: إن دخلت الدار، فأنت طالق". (الفتاوی الهندیة: ۱/۴۸۸، الفصل الثالث في تعلیق الطلاق بکلمة إن و إذا و غیرها، (باب الأیمان في الطلاق، رشیدیة) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200102

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں