بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق معلق کی ایک صورت


سوال

عبد اللہ نام ہے، میرا مسئلہ طلاق کے متعلق ہے, آ ج سے قریباً ڈیڑھ سال قبل سعودی عرب میں ملازمت کرتا تھا, بیوی سے دور ہونے کی وجہ سے ایک شدید نفسانی خواہش میں مبتلاتھا, جسے عربی میں( ناکح الید) کہتے ہیں، میں اس سے نکلنا چاہتا تھا، جوان تھا، کنٹرول نہیں تھا، اپنے آپ پر اب اس سے نکلنے کی صورت یہ اختیار کی کہ اپنے آپ کو قسم میں مقید کیا کہ اب اگر مذکورہ عمل کروں تو میری بیوی پر تین طلاق، پھر کچھ دن بعد پھر سے اس عمل میں گرفتار تھا، اس صورت میں میرے لیے کیا حکم ہے؟  بیوی کو اس بات کا پتا نہیں ہے!

جواب

ذکرکردہ صورتِ حال میں آپ کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں، اب ساتھ رہنا جائز نہیں، اور حلالہ شرعیہ کے بغیر دوبارہ نکاح بھی جائز نہیں ہوگا۔ بیوی کو اس کی اطلاع کردیں، اگر نہیں بتائیں گے اور حسبِ سابق تعلق برقرار رکھیں گے تو شدید گناہ گار ہوں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200796

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں